سوال
میرے شوہر سرکاری ملازم تھے ،سلینڈر حادثے میں وفات پا چکے ہیں۔ان کی جو پینشن ہے وہ تو مجھے مل رہی ہے جبکہ ان کی (g.b) فنڈ کی رقم ہے اس پہ کس کس کا حق ہے؟
میری کوئی اولاد نہیں ،اپنا گھر نہیں ، کوئی ذریعہ معاش نہیں ۔تو جی پی فنڈ کی رقم اگر مل جائے گی تو آسانی سے میرا گزر بسر ہو جائے گا ۔ میرے دیور سب مانے کھانے والے ہیں اور میری نندشادی شدہ ہے ۔
سائلہ:عائشہ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
پنشن کی حق دار تو فقط آپ ہیں اس لیے کہ ادارے کی جانب سے ورثاء میں سےکسی ایک کو نامزد(Nominate)کردیا جاتا ہے جو کہ عام طور پر بیوی ہی ہوتی ہے۔
باقی رہا جی پی فنڈ تو اس کے حقدار سب ورثااپنے اپنے شرعی حصہ کے لحاظ سے ہوں گے اس لیے کہ اس کا تعلق شوہر کے مالِ وراثت سے ہے اس لیے کہ جی پی فنڈ وہ فنڈ کہلاتا ہے جوملازم کی ماہانہ سیلری میں سے دورانِ ملازمتکاٹا جاتا ہے جو کہ سروس مکمل ہونے پر اضافات کے ساتھ دیا جاتا ہے۔
جی پی فنڈمیں اضافات لینے کی چند دو صورتیں ہیں :
1:۔اگر اس فنڈ کا حصہ بننا جبری ہو یعنی اجیر کے ماہانہ اجارے سے وہ رقم بلا اجازت کاٹ لی جاتی ہے جس کا اسے کوئی اختیار نہیں ہوتا ،فقہائےکرام نے اس صورت میںفنڈ لینے کو جائز قرار دیا ہے کہ یہاںپراصل رقم کے ساتھ ملنے والی زئد رقم کی حیثیت تبرع کی ہے ۔
2:۔اگر حصہ بننااختیاری ہو ، یعنی اجیرکو اختیار ہوتا ہے کہ ماہانہسیلری سےکٹوتی کروائےیا نہ کروائے ۔اور کمپنی وہ رقماسلامی مضاربہ و مشارکہ کے اصولوں کے مطابق انویسٹ کرتی ہے مثلاً کسی اسلامی بنک یا اسلامی اقتصادی مالیاتی ادارے میں تو اس صورتمیں بھی اصل رقم کے ساتھ زائد رقم لینے کی گنجائش ہے۔
3:۔اگر ادارہ کسی سودی بنک وغیرہامیں رقم جمع کرواتا ہے تو اس صورت میں جی پیفنڈ پر اضافی روپے پیسے لینا جائزنہیں اس لیے کہ ماہانہ بنیادوں پر کاٹی جانے والی رقوم سودی بنکوں کو بطور قرض دی جاتی ہے اور اصل رقم پر ملنے والے اضافی پیسوں کی حیثیت نفع کی ہےاور قرض پر نفع سود ہے حدیث پاک میں ہے:کل قرض جر منفعۃ فھو ربوا ہر وہ قرض جس سے منفعت کا حصول ہوسود ہے۔(مسند الحارث رقم الحدیث :437) واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبـــــــــــــــــــــــــــــه:محمد یونس انس القادری
الجـــــواب صحــــيـح:ابو الحسنينن مفتي وسيم اخترالمدني
تاريخ اجراء: 10 جمادی الثانی 1444 ھ/03 جنوری 2023 ء