ہبہ کرکے واپس لینے کا حکم
    تاریخ: 17 نومبر، 2025
    مشاہدات: 3
    حوالہ: 141

    سوال

    میرے باپ نے ایک چچا زاد بھائی کو زمین پلاٹ جائیداد بطور تحفہ کے دے دیا تھا ۔اور اس پر اس نے قبضہ بھی کرلیا تھا۔اب میرے والد صاحب نور جان اور ان کے چچا زاد بھائی غازی مرجان دونوں فوت ہوچکے ہیں ۔اب میں (شدید اللہ بن نورجان ) غازی مرجان کے بیٹوں سے اپنے والد صاحب کی تحفہ کی ہوئی زمین پلاٹ جائیداد واپس لے سکتا ہوں شریعت اس بارے میں کیا حکم دیتی ہے؟ سائل:شدید اللہ:جنوبی وزیرستان

    بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

    اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

    صورتِ مستفسرہ میں جو پلاٹ زمین جائیداد نورجان نے اپنے چچا زاد بھائی غازی مرجان کو بطور تحفہ دیا اس کی بابت شرعی حکم یہ ہے کہ وہ اب غازی مرجان کی اولاد سے واپس نہیں لیاجاسکتا ۔

    مسئلے کی تفصیل یہ ہے کہ اپنی چیز کا بلاعوض کسی کو مالک بنانا ہبہ(تحفہ ) کہلاتا ہے اور ہبہ تام ہونے کے بعد دوبارہ رجوع کرنے کے موانع میں سے ایک مانع موت بھی ہے یعنی اگر عاقدین میں سے کسی کا انتقال ہو جائے تو ہبہ واپس نہیں ہوسکتا۔جبکہ صورتِ مذکورہ میں واہب اور موہوب لہدونوں ہی انتقال کرگئے ہیں ۔لہذا یہاں کسی صورت میں ہبہ سے رجوع جائز نہیں ۔

    ہبہ کی تعریف کے حوالے سے علامہ محمد بن فرامرز المعروف ملا خسروعلیہ الرحمہ لکھتے ہیں:(تَمْلِيكُ عَيْنٍ بِلَا عِوَضٍ) أَيْ بِلَا شَرْطِ عِوَضٍ لَا أَنَّ عَدَمَ الْعِوَضِ شَرْطٌ فِيهِ۔ترجمۃ: کسی چیز کا( دوسرے کو )بلا عوض ( بغیر عوض کی شرط کے )مالک کردینا ہبہ کہلاتا ہے ،یعنی اسمیں عوض کا ہونا شرط و ضروری نہیں ۔ (درر الحكام شرح غرر الأحكام جلد 2 صفحہ 217 دار إحياء الكتب العربية)

    درمختار میں ہے:يمنع الرجوع فيها موت أحد العاقدين بعد التسليم ملخصاً۔ترجمہ: ھبہ کے دونوں فریقوں میں سے کسی ایک کی موت ہونا، ھبہ میں رجوع (واپسی لینے) کے لئے مانع ہےملخصا۔(رد المحتار علی الدر المختار،جلد:5،ص:699-701،دارالفکر بیروت)

    امام اہلسنت مجدد دین وملت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن ایک سوال کے جواب میں لکھتے ہیں: تملیک عین بلاعوض ھبہ ہے اور ھبہ بعد قبضہ تام پھر بعدموت احدالعاقدین مطلقا لازم۔(فتاوٰی رضویہ،جلد:19،ص:179،رضا فاؤنڈیشن لاہور)

    واللہ تعالٰی اعلم بالصواب

    کتبـــــــــــــــــــــــہ:محمد احمد امین قادری نوری

    الجـــــواب صحــــیـح :ابو الحسنین مفتی وسیم اختر المدنی

    تاریخ اجراء: 16شوال المکرم1443 ھ/18مئی2022 ء